٢١ اکتوبر٢٠١٤ء کومولوی عبدالشکورنےاسلام آبادسےکوچ کا اعلان کیاتوبہت سےچہرےکِھل
اٹھےاورکچھ آنکھیں بھیگ بھی گئیں۔اگرچہ یہ ایک ایسااعلان تھا جس کے بارےاکثریت کافی روزسےمنتظرتھی۔آپ کچھ بھی کہیےمگرقادری نےثابت کردیاکہ موصوف ایک سابق کرکٹرسے بہتربصیرت رکھتےھیں۔کہنےوالےکہتےھیں کہ قادری کےایک یو-ٹرن نےکسی کی ساری محنت پرپانی پھیردیااورریکارڈاپنےنام کیا۔شایدماضی کاتجربہ بھی تھاکہ ٹھنڈشہرِاقتدارمیں بڑھتی جارھی ھے۔
اٹھےاورکچھ آنکھیں بھیگ بھی گئیں۔اگرچہ یہ ایک ایسااعلان تھا جس کے بارےاکثریت کافی روزسےمنتظرتھی۔آپ کچھ بھی کہیےمگرقادری نےثابت کردیاکہ موصوف ایک سابق کرکٹرسے بہتربصیرت رکھتےھیں۔کہنےوالےکہتےھیں کہ قادری کےایک یو-ٹرن نےکسی کی ساری محنت پرپانی پھیردیااورریکارڈاپنےنام کیا۔شایدماضی کاتجربہ بھی تھاکہ ٹھنڈشہرِاقتدارمیں بڑھتی جارھی ھے۔
میرامسلہءقادری کا یو-ٹرن نہیں ھےکہ اتنی سمجھ تو ھے"سیاست میں حرفِ آخرکچھ نہیں ھوتا" بس جاننایہ چاھتی تھی کہ اس عظیم ھجرت کےبعدکزن دھرنےکاکیاحال ھے۔22اکتوبرکی سہ پہرجب گاڑی خان صاحب کے کنٹینرکےعقب میں پارک کی توحالت کافی نازک معلوم ھوئی۔وہاں پربکھرےانقلاب کی داستان پھرکسی بلاگ کیلیے اٹھارکھتی ھوں۔بس اتناذکرکیےدیتی ھوں کہ بارہ سےپندرہ خیمےاکھاڑ کرعمرانی دھرنےکی جانب منتقل کیےجارھےتھے۔دریافت کرنےپر علم ھواکہ ان خیمہ زن معصوم لوگوں کو14لاشوں کی سیاست ایک آنکھ نہ بھائی تھی۔اوروہ اپنےقبلہ کےیوں پیٹھ دکھاکرانقلاب حاصل کیےبنااورشہادت کےمرتبےپرفائزھوئےبغیرالوداع کیےجانےپردل گرفتہ تھے۔ جس پرچھوٹےکزن نےدلاسادےکران انقلابیوں کوسایہءشفقت میں لےلیاتھا۔
وہاں سےآزادکنٹینرکےسامنےلگےپہلےخیمےکی جانب بڑھی تووہ اسلام آباد کےانقلابی تھےجوکہ سامان باندھے،کچھ مالِ مسروقہ چھپاتےواپسی کی تیاری میں تھے۔قدم آگےبڑھادیے۔پہلی ملاقات مانسہرہ سے تعلق رکھنےوالے وکیل احمد کاوش سےھوئی۔سعودیہ میں ویلڈنگ کاکام کرتے ھیں اورچھٹیاں گزارنےپاکستان آئےتھےکہ نیاپاکستان کی نوید سنی توڈی-چوک آپہنچے۔مزید یہ کہ 2بارچھٹی میں توسیع کروا چکے۔انہیں اعظم سواتی صاحب لائےتھےاورکل افراد کی تعداداٹھارہ تھی۔مگراب اس گروپ میں یہ اکیلےھی بچےھیں۔ان صاحب کوبخوبی علم ھےکہ استعفیٰ نہیں ملےگا،مگرفرماتےھیں کہ خان کوکیسےاکیلاچھوڑجاؤں۔(جیسےکہ وہ بچےھیں اوراکیلےمیں ڈرجائیں گے)۔۔۔۔۔۔امریکہ جاناچاھتےھیں ہاں مگرمانتےھیں کہ پاکستان میں سب مسائل کی جڑیہودی امریکہ ہی ھے۔
ان کےپاس بیٹھے جانسن بابرسیالکوٹ سے تشریف لائےھیں۔جےسالک نےانہیں یہاں دوماہ سے ٹہرارکھاھے۔پہلےبتایاکہ 3000 لوگ ان کےساتھ موجودھیں۔اس شاندارجھوٹ پران کاساتھی کاوش بھی قہقہہ لگاکرھنس دیا۔میں نے ملنےکی درخواست کی تو کہنےلگےیہں کہیں ھوں گےاوریہ کہ دھرنےمیں صفائی (جوکبھی نہ دیکھی) کیلیےھی جےسالک سے درخواست کی گئی تھی انہیں لانےکی۔ویسےیہ موصوف استعفیٰ،نیاپاکستان یاخان سےکوئی سروکارنہیں رکھتے،بس کوئی سرمایہ کارمل جائےجوان کو سرجیکل اوزاروں کی "کمپنی"کھول دےکہ محترم کا 25سالہ تجربہ ھے۔اوربقال ان کے اکیلےھی ساری "کمپنی" سنبھالنےکی صلاحیت رکھتےھیں۔
ان کے ساتھ ھی اور آزادکنٹینرکےبائیں جانب ڈی-آئی خان سےآئےمحمدجاویدچائےکاسٹال
لگائے ایک مہینہ سےبیٹھےھیں۔اور یقین مانیےسیاست کی سمجھ ہمارےہاں ایک سیاسی پنڈت مانےجانےوالے "قربان" صاحب سےکہیں بڑھ کرھے۔بارہ کہومیں چائےکاسٹال تھامگراب دھرنےمیں روزی روٹی کیلیے آناھوا۔شیخ رشیدکےبارےمیں ان کےتاثرات جان کرایسامحسوس ھواکہ نصرت جاویدصاحب کو غورسےفالوکرتےھیں۔اوران کویہ بات پہلےدن سےپتاھےکہ خان صاحب غلط ضدپکڑبیٹھےھیں۔استعفیٰ نہیں آنےکا۔مگر"خان مجبورھےکہ اگریہاں سے اٹھاتو ووٹراور ورکرخراب ھوجائےگا۔" مزیدیہ کہ چاھتےھیں نیاخیبرپی-کے بنےتاکہ فخرسےاپنےپنجابی بھائیوں کوبتاسکیں۔میں ان کےخیالات اورمہمان نوازی سےبہت متاثرھوئی۔
یہاں وقاص خان مروت سےملاقات ھوئی جو لکی مروت سے اکیلےآئےھیں۔اورخان صاحب کی ضد اورآئےروز یو-ٹرنزسےنالاں ھیں۔کام چونکہ کچھ نہیں کرتےتوکم از کم دھرنےمیں کھانےکی ٹینشن نہیں۔ان کی رائے تھی کہ لیڈرنےتمام تر توانائیاں دھرنےمیں لگاکرخیبرپختونخواہ کومکمل نظرانداز کررکھاھے۔مزید کہناتھاکہ قاسم اور سلمان تو شہزادےھیں،باپ کےخون کااثرھوگااور ایک دن وہ پارٹی کی باگ ڈور سنبھال لیں گے۔
اس دھرنےکی حیران کن بات یہ ھےکہ یہاں وہ لوگ بھی وجودھیں جنہوں نے زندگی میں کبھی ووٹ کاحق استعمال ھی نہیں کیا،ہاں مگرنیاپاکستان چاھیے۔ایسی ایک مثال لاہورباغبان پورہ کےرہائشی محمدشبیرھیں۔40 دن سےدھرنےمیں خاندان سمیت موجود تھے،مگراب بیوی صاحبہ بچےلےکولوٹ گئی ھیں۔تھوڑاکریدنےپربتایا دھرنےمیں کھاناپینااور رہائش فری ھےتواسی لیےآئے۔پوچھاکہ اب تو آپ یہاں ھیں لاہورمیں گھروالوں کا پرسانِ حال کون ھے؟ توجواب آیا "اللہ وارث ھے۔"
صفیہ بی بی اور فرحت میانوالی سے تشریف لائی ھیں۔اگرچہ فوٹو بخوشی بنوائی تھی اور اجازت بھی دی استعمال کرنےکی مگرمیں خان صاحب کےخاندان کی قابلِ احترام خواتین کی شان میں گستاخی نہیں کرسکتی۔خاندان یوں کہ یہ بھولی خواتین نہایت فخرسےبتاتی ھیں کہ خان صاحب کی امی اور ان کی ساس فرسٹ کزنز تھیں۔اکرام اللہ نیازی ان کے سسر کا سگاخالہ زاد تھا۔یہ بھی بتایاکہ فلاں بہن کاگھرہمارے دروازےکےساتھ لگتاھے۔میرا سوال صرف یہ تھاکہ کیا خان کی سگی بہنیں آپ کےساتھ اس خیمےمیں قیام پذیر ھیں؟ توبہت معصوم جواب تھاکہ "بیٹاان کےگھرھیں نا شہرمیں توکیوں تکلیف دیں۔"ہائے میری قوم کی بھولی مائیں۔
کراچی سےآیاطلحہ اڑھائی سال سے اسلام آبادیں موجودھے۔پان،گٹکہ کاشوقین یہ بچہ ووٹ کی اہمیت ابھی سمجھ نہیں سکا،تواس کا استعمال بھی ضروری نہیں جانا۔ہاں مگر 13اگست سےنیاپاکستان کی جدوجہدمیں مصروفِ عمل ھے۔حکمرانوں اور کنٹینرکےباسیوں سے درخواست ھےکہ یہ بچےہمارامستقبل ھیں،ان کی صحت اور سوچ کی سمت پر دھیان دیجیے۔
دس لاکھ کےاس عظیم دھرنےمیں مجھےصرف ایک ایساشخص ملاجوخیبرپختونخواہ حکومت کےکارناموں پرزمین وآسمان کےقلاپےملارھاتھا۔کرک سے نورحیات خان اس لیے دھرنےمیں آئےکہ ایک روزرات کےدوبجےوالدہ کی طبیعت ناساز ھوئی توسرکاری ہسپتال میں ڈاکٹرڈیوٹی پرموجود تھا۔میں واقعی ان کی اس بات سےقائل ھوئی۔ہاں مگراگلی بات پرھنسی آگئی کہ "دیکھوباجی،اگرکوئی وہاں کرپشن کرتاھےتواس میں ہمارے لیڈرکاقصورنہیں۔اس کا دامن معصوم بچوں کےمافق صاف ھے۔"
راشد محمودصاحب اسلام آبادسےتعلق رکھتےھیں اورگاڑیوں کےرنگ روغن کاکام کرتےھیں۔خودنہیں جانتےکہ کیوں زندگی خوار کردی ھےاس عمرانی دھرنےکی محبت میں۔میرےاصرارپر فرمانےلگےکہ "میراپونے300کنال رقبہ CDA کےقبضہ میں ھے،وہ خان صاحب نےوعدہ کیاھےچھڑوادیں گے"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ اکبر
حیران ھوں کہ ہمارا "vigilant" آزاد میڈیاکس انقلاب کا دعویدارھے۔اورمایہ نازاینکر/صحافی کس تبدیلی کی شان میں قصیدےپڑھتے پرائم ٹائم گزارتےھیں۔دکھ ھوتاھےاس قوم کی ایسی حالت پرکہ جب زندگی میں ووٹ کااستعمال نہ کرنےوالےخاندان محض اس لیےاس قافلےکاحصہ بنےکہ گھرکےکرائےاوربلوں سےنجات حاصل ھوئی جبکہ کھانابھی مفت مل رھاھے۔من حیث القوم ہم سست الوجوداورمحنت سےجی چرانےوالے بن چکےھیں۔یہ سمجھتےھی نہیں کہ قسمت کوئی لیڈرنہیں بدلےگابلکہ انفرادی واجتماعی سطح پراپنےزورِبازوسےبدلی جائےگی۔
سوات سےرفیع احمد 14اگست سےنیاپاکستان حاصل کرنے کےواسطےشریک ھیں۔موصوف وہاں جوتےکی دکان پرکام کرتےتھے،مگرآزادی کی تڑپ میں اس روزی کوٹھوکرمارکرآگئے۔ارادہ ھے کہ اسلام آبادمیں مستقل سکونت اختیار کی جائے۔خان صاحب سےگلہ یہ ھےکہ آج کل غریب کی آوازبلند نہیں کررھے۔جبکہ دوسروں کےاثاثہ جات کاحساب مانگنےمیں مصروف رھتےھیں۔
کراچی سے سہیل صاحب بھی اس دھرنےکاحصہ ھیں۔اورپارٹی کی "کراچی کوورکمیٹی" کا حصہ ھیں۔فوڈسپلائی جیسی اچھی خاصی باعزت حلال روزی کولات مارے11اگست سےآزادی و تبدیلی کاخواب سجائے گھرسےنکلےھوئےھیں۔میں نےدریافت کیاکہ عنقریب اگراس کنٹینرپرآپ کوMQM قیادت دکھائی دےتوکیاکیجیےگا۔جواب تھا"شیخ رشیدنےجوکہناھےخان صاحب نے آمین کہ ڈالنی ھے۔ہم توورکرزھیں،ہماری کیاحیثیت؟" باقی کے خیالات نہ ھی بیان کیےجائیں توسب کی صحت کیلیے بہترھوگا۔ہاں مگرگھروالوں کی مالی اعانت کےسوال پروھی جواب تھا"اللہ مالک۔"
مالاکنڈسےآیا فرہاداللہ سعودیہ میں سروئیر ھے۔اورآج آزادی کی جدوجہدمیں اس کاپہلادن تھا۔ادھراُدھرکی باتوں میں جائزہ لیاتونتیجہ یہ تھاکہ چھٹی پرپاکستان آیاھے،اسلام آباد اورمری دیکھنےکاشوق ھےتوچلاآیا۔اور کہنےلگا "انقلاب آئےگاباجی۔"۔۔۔میں نےکہاانقلاب والےتوگئےاب آزادی کیلیے دعاکردوں۔ھنس کرآگےبڑھ گیا۔
یہاں تنویراحمد نامی رضاکارہرکسی کی بات میں لقمےدےرھاتھا۔اس اثناءمیں کافی ھجوم اکھٹا ھوچکاتھا۔میں بہانے سےکہتی بھی رھی کہ آپ اپنا کام کیجیے بھّیا،جب کچھ پوچھناھوگاآجاؤں گی۔مگرکچھ لوگ آگے بڑھےاوربتانےلگےکہ ہم بتانا چاھتے ھیں قادری نےہم پرکیا ظلم ڈھادیاھے۔مجھے شک گزرا کہ خان صاحب کے کنٹرول روم کے2 بندےجائزہ لےکرگئےھیں۔میں جلدی جلدی کام ختم کرکےواپسی چاھتی تھی۔مگرجب لوگوں کےشکوے شروع ھوئےتو سمیٹنامشکل ھوگیا۔ تنویرصاحب کےکارنامے،خان صاحب کےپرسنل سکواڈ کی بیہودگی اوروہاں کھڑےکیمرہ مین کی بےحسی بیان کرنےکیلیےمجھےایک بلاگ مزید لکھناھوگاکہ ابھی ضبطِ تحریرلانامشکل ھے۔اوریہ بتانا بھی ضروری ھے کہ یہاں ایک سکھ بھائی سے ملاقات ھوئی جن کا ذکر کل کروں گی۔
(جاری ھے)
راشد محمودصاحب اسلام آبادسےتعلق رکھتےھیں اورگاڑیوں کےرنگ روغن کاکام کرتےھیں۔خودنہیں جانتےکہ کیوں زندگی خوار کردی ھےاس عمرانی دھرنےکی محبت میں۔میرےاصرارپر فرمانےلگےکہ "میراپونے300کنال رقبہ CDA کےقبضہ میں ھے،وہ خان صاحب نےوعدہ کیاھےچھڑوادیں گے"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ اکبر
حیران ھوں کہ ہمارا "vigilant" آزاد میڈیاکس انقلاب کا دعویدارھے۔اورمایہ نازاینکر/صحافی کس تبدیلی کی شان میں قصیدےپڑھتے پرائم ٹائم گزارتےھیں۔دکھ ھوتاھےاس قوم کی ایسی حالت پرکہ جب زندگی میں ووٹ کااستعمال نہ کرنےوالےخاندان محض اس لیےاس قافلےکاحصہ بنےکہ گھرکےکرائےاوربلوں سےنجات حاصل ھوئی جبکہ کھانابھی مفت مل رھاھے۔من حیث القوم ہم سست الوجوداورمحنت سےجی چرانےوالے بن چکےھیں۔یہ سمجھتےھی نہیں کہ قسمت کوئی لیڈرنہیں بدلےگابلکہ انفرادی واجتماعی سطح پراپنےزورِبازوسےبدلی جائےگی۔
سوات سےرفیع احمد 14اگست سےنیاپاکستان حاصل کرنے کےواسطےشریک ھیں۔موصوف وہاں جوتےکی دکان پرکام کرتےتھے،مگرآزادی کی تڑپ میں اس روزی کوٹھوکرمارکرآگئے۔ارادہ ھے کہ اسلام آبادمیں مستقل سکونت اختیار کی جائے۔خان صاحب سےگلہ یہ ھےکہ آج کل غریب کی آوازبلند نہیں کررھے۔جبکہ دوسروں کےاثاثہ جات کاحساب مانگنےمیں مصروف رھتےھیں۔
کراچی سے سہیل صاحب بھی اس دھرنےکاحصہ ھیں۔اورپارٹی کی "کراچی کوورکمیٹی" کا حصہ ھیں۔فوڈسپلائی جیسی اچھی خاصی باعزت حلال روزی کولات مارے11اگست سےآزادی و تبدیلی کاخواب سجائے گھرسےنکلےھوئےھیں۔میں نےدریافت کیاکہ عنقریب اگراس کنٹینرپرآپ کوMQM قیادت دکھائی دےتوکیاکیجیےگا۔جواب تھا"شیخ رشیدنےجوکہناھےخان صاحب نے آمین کہ ڈالنی ھے۔ہم توورکرزھیں،ہماری کیاحیثیت؟" باقی کے خیالات نہ ھی بیان کیےجائیں توسب کی صحت کیلیے بہترھوگا۔ہاں مگرگھروالوں کی مالی اعانت کےسوال پروھی جواب تھا"اللہ مالک۔"
مالاکنڈسےآیا فرہاداللہ سعودیہ میں سروئیر ھے۔اورآج آزادی کی جدوجہدمیں اس کاپہلادن تھا۔ادھراُدھرکی باتوں میں جائزہ لیاتونتیجہ یہ تھاکہ چھٹی پرپاکستان آیاھے،اسلام آباد اورمری دیکھنےکاشوق ھےتوچلاآیا۔اور کہنےلگا "انقلاب آئےگاباجی۔"۔۔۔میں نےکہاانقلاب والےتوگئےاب آزادی کیلیے دعاکردوں۔ھنس کرآگےبڑھ گیا۔
اس دوران محسن کمال خان کی آمدھوئی۔بتایاگیاکہ جی یہ اس دھرنےکےہیروھیں۔31اگست سےجیل میں تھےآج ہی رہائی ملی ھے ۔کراچی UC-6 سےوائس پریزیڈینٹ ھیں۔قادری صاحب کی شان میں وہ قصیدےپڑھےکہ ایک رضاکارکواشاراتاًخاموش کرواناپڑا۔"گوقادری گو" "کہاں گیاجراءت و بہادری۔۔طاہرالقادری" کےنعرےفضاءمیں بلندھوئےتوسب ھی حصہ ڈالنےآگےبڑھے۔ان کےالفاظ تھے "قادری صاب بولاکہ خان صیب کزن اے،لوگ دشمن کیساتھ بھی مشورہ کرتااے۔انہوں نے تواس قابل بھی نہ جانا۔غریب عوام کویہاں ہمارےآسرےچھوڑکرچلاگیا۔5سال استعفیٰ نہ ملا ام بیٹھااے۔" کسی نےکہا "چل یار بس کر۔" توغصہ میں مزیدسچ اگلنےلگا۔ایک بھائی نےدوسرےکو سرگوشی کی "آج کا ٹوٹا نہیں سلگایااس نے،جبہی پاگل ھورھاھے۔" ہم نےسنی ان سنی کرنےمیں عافیت جانی۔
یہاں تنویراحمد نامی رضاکارہرکسی کی بات میں لقمےدےرھاتھا۔اس اثناءمیں کافی ھجوم اکھٹا ھوچکاتھا۔میں بہانے سےکہتی بھی رھی کہ آپ اپنا کام کیجیے بھّیا،جب کچھ پوچھناھوگاآجاؤں گی۔مگرکچھ لوگ آگے بڑھےاوربتانےلگےکہ ہم بتانا چاھتے ھیں قادری نےہم پرکیا ظلم ڈھادیاھے۔مجھے شک گزرا کہ خان صاحب کے کنٹرول روم کے2 بندےجائزہ لےکرگئےھیں۔میں جلدی جلدی کام ختم کرکےواپسی چاھتی تھی۔مگرجب لوگوں کےشکوے شروع ھوئےتو سمیٹنامشکل ھوگیا۔ تنویرصاحب کےکارنامے،خان صاحب کےپرسنل سکواڈ کی بیہودگی اوروہاں کھڑےکیمرہ مین کی بےحسی بیان کرنےکیلیےمجھےایک بلاگ مزید لکھناھوگاکہ ابھی ضبطِ تحریرلانامشکل ھے۔اوریہ بتانا بھی ضروری ھے کہ یہاں ایک سکھ بھائی سے ملاقات ھوئی جن کا ذکر کل کروں گی۔
میری تلاش جاری رھےگی کہ آخرکونسی تبدیلی کا راگ الاپتےہمارےالیکٹرانک میڈیاکا گلا سوکھتاھے۔اوروہ کونےکھدرےجہاں پاکستان کا مستقبل پھونک کردھوئیں میں اڑایاجارھاھے۔ کیونکرکسی کیمرہ مین کی دسترس میں نہیں آسکتے۔کونسی Youth ھےجونئےنئےناموں سے متعارف کروائی جاتی ھےاورمیری بصارت دن کےاجالےمیں اسےکھوجنےسےقاصرھے۔
(جاری ھے)
سچ کو سامنے لانے کے لی آپکی کوششیں قابل تعریف ہیں.اسی طرح لکھتے رہیے ..الله آپکو اپنی حفظ و امان میں رکھے.
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ الخیر!
حذف کریںجزاک اللہ
حذف کریںجہاد بالالسان
بہت خوب, اب تک کسی مرد یا میڈیا میں اتنی ہمت نہ پیدا ہوسکی کہ وہ یہ سب حقیقتیں عوام کے سامنے رکھ سکتے, میں آپکی ہمت اور جرات کو سلام کرتا ہوں اور منتظر ہو اس بلاگ کے اگلے حصے کا, سلامت رہیے اللہ آپکو اپنے حفظ و امان میں رکھے
جواب دیںحذف کریںہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات ..
جواب دیںحذف کریں@tsbabur ماشااللّہ انتہائ عمدہ تجزیہ ہے۔ اللہ میری بہن کو مزید وسعت خیال دے
جواب دیںحذف کریںhttp://tsbabur.blogspot.com/?m=1
جزاک اللہ الخیر! :-)
حذف کریںبہت عمدہ
جواب دیںحذف کریںAlways THE BEST
شکریہ۔
حذف کریںI just read this blog entry.
جواب دیںحذف کریںLet’s cover some background. I am an ex-journalist from Pakistan so I am naturally curious. I signed up to many social media sites around the time these long marches (whatever names they adopted) began in the hope of getting the latest from Pakistani media outlets. I have former colleagues, some of whom are now considered giants in the profession, but I didn't want to bother them with my questions. I just wanted to watch sort of a running commentary on the social media sites.
Many, if not all, reporters use the sites like Twitter and Facebook etc. So I knew that by just following these reporters on these sites, I will easily get a 360 degree view even though I now live thousands of miles away. Was I mistaken? Yes, I was!
For a reasonable period of time, I thought I was getting the full picture. Leaders thundering away and people chanting…but then I wondered … where is the logistical end of all this? Where are these people sleeping at night? What are they eating? What about the children they have brought along?
I kept switching from one channel to another on TV. I could see the leaders but not the common folks these leaders were supposedly talking to. And then I started to realize that there is an aspect of human tragedy to this drama and that aspect is hidden from us all, thanks to the inhumanity of Pakistan media.
What I see in these blogs by Afshan is the human tragedy that our “vibrant” media failed to show us. This wasn't Afshan’s responsibility to bring us the facts that she did; it was the duty of the media that earns millions in ads and asks us to go stand in a picket when PEMRA bans them. Had it not been for this blog and had it been just the so-called “vibrant” Pakistani-media, I, WE, would never have seen the human tragedy that has been so eloquently unfolded to us by Afshan in her blog.
Thank you Afshan for going through all that you went through to show us what no one else dared to show. Were it in my power to award a Pulitzer Price, you would have won it today. :)
:-) آپ کے ایک جملے والےکمنٹ کا شکریہ نہیں ادا کرپاتی تھی۔۔۔ اب اس کا کیا کروں ؟ :-)
حذف کریںاور اگرکوئی "ستون" اپنےمفاد میں بھول گیا ھےتوکب تک یاد کروایےگا کہ ان کا فرض کیاھے۔۔۔۔۔ بہتر ھے خود ھی بیڑہ اٹھالیاجائے۔۔۔ کم از کم میرے ضمیر پر خاموش تماشائی اور ذھنی غلامی کا بوجھ تو نہیں ھے۔الحمدللہ!
رنج ھے توصرف یہ کہ ایک نسل تباہ ھوگئی ان سب مفادپرستوں کے ٹولے کےہاتھوں۔ سب ذمہ دار ھیں۔ریاستی ستون کہلواناپسندکرتےھیں مگر حقوق ھی کا ادراک ھے،فرائض تو نبھاھی نہ سکا کوئی۔
جزاک اللہ الخیر! آپ کا تفصیلی کمنٹ ھی میرا ایوارڈ ھے۔
May ALLAH guide them to the right path. Great effort Miss Afshan
جواب دیںحذف کریںآمین!
حذف کریںجزاک اللہ الخیر!
سچ کو سامنے لانے کے لی آپکی کوششیں قابل تعریف ہیں.اسی طرح لکھتے رہیے ..الله آپکو اپنی حفظ و امان میں رکھے
جواب دیںحذف کریںKeep it up my sister you done a great job.
جزاک اللہ الخیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :-)
حذف کریںGreat work Aapi..Keep it up
جواب دیںحذف کریں:-) شکریہ۔
حذف کریںویلڈن افشاں بہن بہت خوب
جواب دیںحذف کریںBohat alla kam kia apny jo in namky inqalbion or azzadii walon ko un veil kia hy
حذف کریںIt'll be gr8 job if u mention bout their financers n donners too.Gohar ka ziker tu zaroor karin ap plz
W.done keep doing it n stay always blessed
شکریہ۔۔۔۔ کوشش جاری ھے۔۔۔۔۔ :-)
حذف کریں۔آپ کچھ بھی کہیےمگرقادری نےثابت کردیاکہ موصوف ایک سابق کرکٹرسے بہتربصیرت رکھتےھیں۔
جواب دیںحذف کریںAb main iss fiqray per jhoom raha hoon ... mere qibla ... haq!!!
:-) مجھے یقین تھا آپ اس جملے میں ضرور اٹکیں گے۔
حذف کریںسسٹر آپ کی هم کو داد دیتا ہوں کہ گٹھیا ترین سوچ کے لیڈر اور اسکے بهی فالو ورز سے روزانہ هی آپ کا ٹاکرہ هوتا ہے آپ پہر اگلے دن سچ کی تلاش میں نکل کھڑی ہوتی ہیں اللہ تعالیٰ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے اور اپنا خیال رکھیں گا
جواب دیںحذف کریںمحمد اشرف ڈبلن ائرلینڈ
Jazzak Allah Alkhyr...... stay blessed.
حذف کریں